نائجیرین تاجر
نائیجیریا افریقہ کی سب سے بڑی معیشت ہونے کے ناطے تجارت کے بے شمار مواقع فراہم کرتا ہے، خاص طور پر تیل، گیس، زراعت، ٹیلی کمیونیکیشن اور خدمات کے شعبوں میں۔ نائیجیریا کی معیشت بڑی حد تک تیل پر منحصر ہے، جو اس کی برآمدی آمدنی کا ایک بڑا حصہ بناتا ہے۔ تاہم، نائیجیریا اپنی معیشت کو متنوع بنانے اور خام تیل پر انحصار کم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس مقصد کے لیے زراعت اور دیگر شعبوں میں ترقی پر زور دیا جا رہا ہے۔ نائیجیریا افریقی کانٹینینٹل فری ٹریڈ ایریا (AfCFTA) کا بھی حصہ ہے، جو افریقہ کے اندر تجارت کے مواقع کو بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
نائیجیریا کا بینکاری اور مالیاتی نظام دیگر افریقی ممالک کی نسبت کافی بہتر ہے اور یہاں فِن ٹیک (مالیاتی ٹیکنالوجی) کا شعبہ خاص طور پر موبائل ادائیگیوں اور آن لائن بینکاری میں جدت لا رہا ہے۔ نائیجیریا کے مرکزی بینک (CBN) کے ذریعے ملک کے مالیاتی نظام کو منظم کیا جاتا ہے، جو مالی استحکام کو بڑھانے اور مالیاتی شمولیت کو وسیع کرنے کے لیے مختلف اصلاحات نافذ کرتا ہے۔ نائیجیریا کا دوہرے کرنسی کا نظام ہے جس میں سرکاری ریٹ مرکزی بینک کے زیرِ انتظام ہے، جبکہ ایک متوازی بازار بھی موجود ہے جہاں کرنسی کا ریٹ زیادہ غیر مستحکم ہوتا ہے۔
نائیجیریا اور مشرقِ وسطیٰ یا مغربی ایشیا کے ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات تیزی سے بڑھ رہے ہیں، کیونکہ نائیجیریا اپنے روایتی تجارتی شراکت داروں جیسے یورپ اور امریکہ سے ہٹ کر نئے تعلقات قائم کر رہا ہے۔ نائیجیریا مشرقِ وسطیٰ سے مشینری، ادویات، اور صارفین کی مصنوعات درآمد کرتا ہے، جبکہ تیل، گیس اور زرعی مصنوعات ان ممالک کو برآمد کرتا ہے۔ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب جیسے ممالک حکومتی معاہدات اور نجی شعبے کی پہلوں کے ذریعے نائیجیریا کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو مستحکم کر رہے ہیں۔ نائیجیریا مشرقِ وسطیٰ کے سرمایہ کاروں کے لیے خاص طور پر بنیادی ڈھانچے، رئیل اسٹیٹ اور توانائی کے شعبوں میں ایک پرکشش مارکیٹ ہے۔
ان مواقع کے باوجود، نائیجیریا کے ساتھ کاروبار کرنے میں کچھ چیلنجز بھی ہیں، جیسے بیوروکریسی کی رکاوٹیں، بدعنوانی، اور بنیادی ڈھانچے کی کمی، جو کہ کاروبار کو مشکل بنا سکتی ہیں۔ درآمدات اور برآمدات کے طریقہ کار وقت طلب ہو سکتے ہیں، اور نائیرا کی قدر میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے کرنسی کا خطرہ بھی موجود ہے۔ اس کے باوجود، نائیجیریا اپنی بڑی آبادی اور مارکیٹ کی صلاحیت کی وجہ سے افریقہ میں ایک اہم اقتصادی مرکز ہے اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے لیے ایک اہم تجارتی شراکت دار رہتا ہے۔