یوکرین کے ساتھ تجارت

یوکرین کے ساتھ تجارت - یوکرینی کاروباری افراد مغربی ایشیا میں سرگرم ہیں

  1. انبار ایشیا
  2. یوکرین کے ساتھ تجارت

یوکرینی تاجر

یوکرین کے ساتھ تجارت

یوکرین اپنے جغرافیائی مقام، قدرتی وسائل، اور ترقی پذیر بینکاری و مالی نظام کی بدولت مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت کے لیے ایک اہم منڈی بن چکا ہے۔ یوکرین کی معیشت زراعت، بھاری صنعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور حالیہ برسوں میں قابل تجدید توانائی جیسے شعبوں پر انحصار کرتی ہے۔ دنیا میں اناج، سورج مکھی کے تیل، اور دیگر زرعی مصنوعات کا ایک بڑا برآمد کنندہ ہونے کی حیثیت سے یوکرین ان ممالک کو خوراک کی سپلائی فراہم کرتا ہے جو خشک آب و ہوا کی وجہ سے زراعت میں محدود ہیں۔ علاوہ ازیں، یوکرین کے وسیع معدنی وسائل اور لوہے و فولاد کی صنعت مشرق وسطیٰ کے اُن ممالک کے لیے تجارتی کشش کا سبب ہیں جو بنیادی ڈھانچے اور صنعتی ترقی میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

یوکرین کا بینکاری نظام گزشتہ دہائی میں خاص طور پر 2014 کے جغرافیائی بحران کے بعد بڑے پیمانے پر اصلاحات سے گزرا ہے تاکہ یہ یورپی اور بین الاقوامی معیاروں کے مطابق ہو سکے۔ یوکرین کے قومی بینک نے بینکاری نظام میں شفافیت اور استحکام کو بڑھانے کے لیے اقدامات کیے ہیں، جس سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ اگرچہ اس نظام کو ابھی بھی نان پرفارمنگ لونز اور کرنسی کی قدر میں اتار چڑھاؤ جیسے مسائل کا سامنا ہے، لیکن یہ اصلاحات بیرونی سرمایہ کاری میں بہتری اور مالیاتی اعتبار کو مضبوط بنانے میں مدد گار ثابت ہوئی ہیں۔ یوکرین کا فلیکسبل ایکسچینج ریٹ سسٹم مشرق وسطیٰ کے ساتھ تجارت میں توازن برقرار رکھنے میں مؤثر ہے، اگرچہ یوکرینی ہریونیا (UAH) کی قدر میں تبدیلیاں بین الاقوامی خریداروں اور فروخت کنندگان کے لیے اخراجات کو متاثر کر سکتی ہیں۔

یوکرین اور مشرق وسطیٰ کے ممالک کے مابین تجارتی تعلقات دوطرفہ معاہدوں اور تجارتی میلوں سے تقویت پاتے ہیں اور حالیہ برسوں میں یوکرین کی جانب سے ان خطوں میں برآمدات کو فروغ دینے کی کوششیں بڑھتی جا رہی ہیں۔ مشرق وسطیٰ کے ممالک یوکرین کو نہ صرف ایک تجارتی پارٹنر بلکہ زراعت اور بنیادی ڈھانچے میں ممکنہ سرمایہ کاری کے مرکز کے طور پر بھی دیکھتے ہیں۔ یوکرین سے مشرق وسطیٰ کو برآمدات میں اناج، ڈیری مصنوعات، گوشت اور دیگر بنیادی اشیاء شامل ہیں، جبکہ مشرق وسطیٰ سے یوکرین میں درآمدات زیادہ تر تیل، پیٹروکیمیکل مصنوعات، جدید ٹیکنالوجی اور لگژری اشیاء پر مبنی ہیں۔ خاص طور پر متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور ترکی، یوکرین کے بڑے تجارتی شراکت داروں میں شمار ہوتے ہیں، جس سے خطے کی سپلائی چین میں یوکرین کا کردار مزید مضبوط ہوتا ہے۔

علاوہ ازیں، یوکرین مغربی ایشیا کے ممالک کے ساتھ بھی تجارتی تعلقات کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتا ہے اور اسے معاشی تعاون کے لیے ایک ممکنہ مارکیٹ کے طور پر دیکھتا ہے۔ مغربی ایشیائی ممالک یوکرین کی کم قیمت اور معیاری صنعتی مصنوعات کو تجارتی اور صارفین کی ضروریات کے لیے پسند کرتے ہیں، جبکہ یوکرین ان ممالک سے زیادہ تر توانائی کی مصنوعات اور صنعتی سامان درآمد کرتا ہے، جس سے دونوں کے درمیان ایک تکمیلی اقتصادی تعلقات قائم ہیں۔ مجموعی طور پر، یوکرین کا بہتر ہوتا ہوا مالیاتی نظام، اس کی اسٹریٹجک حیثیت، اور متنوع وسائل اسے مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیائی ممالک کے لیے ایک قابل اعتماد اور کم لاگت والا تجارتی پارٹنر بناتے ہیں۔