بلاشبہ، یہ دیکھتے ہوئے کہ مشرق وسطیٰ کی زیادہ تر معیشتیں تیل پر مبنی معیشتیں ہیں اور موجودہ اخراجات کو پورا کرنے کے لیے موجودہ محصولات کا استعمال کرتی ہیں، تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنا معیشت کی مکمل بحالی کو روک دے گا
توقع ہے کہ 2021 میں معاشی سرگرمیوں کے دوبارہ شروع ہونے اور طلب کی بحالی کے بعد ان ممالک میں غیر تیل کے شعبے کو بحال کیا جائے گا، لیکن دنیا میں تیل کی پیداوار اور طلب میں اضافہ بہت کم رہے گا۔ بلاشبہ، یہ دیکھتے ہوئے کہ مشرق وسطیٰ کی زیادہ تر معیشتیں تیل پر مبنی معیشتیں ہیں اور موجودہ اخراجات کو پورا کرنے کے لیے موجودہ محصولات کا استعمال کرتی ہیں، تیل کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنا معیشت کی مکمل بحالی کو روک دے گا۔ عالمی بینک کے ایک نئے آؤٹ لک کے مطابق، خطے کے تیل برآمد کرنے والے ممالک 2021 میں 1.8 فیصد اقتصادی ترقی دیکھیں گے۔ تیل کی طلب کا معمول پر آنا، 2021 میں اوپیک پلس کی پیداوار کو کم کرنے کے معاہدے کا خاتمہ اور سفر اور قرنطینہ کو بتدریج اٹھانا۔ خطے میں پابندیاں ان ممالک کی اقتصادی ترقی کا سب سے اہم عنصر ہوں گی۔
مشرق وسطیٰ خطے میں تیل کا اہم اقتصادی حصہ ہے اور بہت سے ممالک تیل کی تولید اور صادرات پر منحصر ہیں۔ تیل کی تولید اور وابستہ صنعتوں نے اس خطے کی معیشت کو بہتر بنایا ہے۔ تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی ممالک کو مالی استحکام فراہم کرتی ہے اور توسیعی منصوبوں کی تنظیم کو ممکن بناتی ہے۔ سعودی عرب ایک اہم تیل پیداوار کنٹری ہے اور اس کی معیشت بڑے حصے پر تیل صنعت پر منحصر ہے۔ تیل کی تولید اور صادرات سعودی عرب کے لئے اہم مالی ہستی ہیں اور اس کے علاوہ تیل صنعت سعودی عرب میں نوکریوں کا بڑا ذریعہ بنتی ہے۔ ایران بھی تیل کی تولید کے لئے مشہور ہے اور تیل ایرانی معیشت کا اہم حصہ ہے۔ تیل کے اندراج کے علاوہ، ایران کی تیل صنعت میں متعدد مراحل پر مشتمل تیلیہ صنعت بھی شامل ہے جس نے ملک کو مالی استحکام فراہم کیا ہے۔
عراق میں بھی تیل کی تولید اور صادرات کا اہم حصہ ہیں۔ تیل عراقی معیشت کے لئے اہم آمدنی کا ذریعہ ہے اور تیل صنعت نوکریوں کا بڑا میدان بنتی ہے۔ تیل پر منحصر معیشت کی وجہ سے ان ممالک کو اپنے تیل وابستہ صنعتوںکو مزید توسیع کرنے کا موقع ملتا ہے۔ یہ صنعتی ترقی، ملازمت کا حصول، ملکی تنوع اور توسعے کی تشویق کے لئے اہم ثابت ہوتی ہے۔ یہ تیل پر منحصر معیشت کے ممکنہ نقصانات بھی ہو سکتے ہیں۔ تیل کی قیمتوں میں تبدیلیاں، بین الاقوامی تنازعات، اور تیلیہ تنظیموں کے بناوٹ کے عدم تعلق کے باعث، تیلیہ صنعت میں تحریک پیدا کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، تیل پر منحصری معیشت ممالک کو انحصار کا سامنا کرنے کے لئے معتمد کرتی ہے اور انہیں تیلیہ بچت کی خطرے سے گزرنا پڑ سکتا ہے۔
مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے خطے میں حکومتوں کی توجہ متنوع اقتصادی بنیادوں کی تشکیل کے رخ ہو رہی ہے تاکہ وہ تیل پر منحصر معیشت سے بچنے کے لئے دیگر صنعتوں کو ترویج دے سکیں۔ یہ توسعہ کے مختلف قطاعات کو تشویق دیتی ہیں جو مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے ممالک کو مستقبل کی معیشت کے لئے مستحکم بناتے ہیں۔ دریں اثنا، بڑے قومی سرمایہ کاری کے منصوبوں کی واپسی، طلب میں اضافے اور VAT میں اضافے کے ساتھ اگلے مالی سال سعودی عرب کی اقتصادی ترقی 2% تک پہنچنے کی توقع ہے۔