مشرق وسطی اور مغربی ایشیائی مارکیٹ

انبار ایشیا

نائٹروجن کب اور کہاں دریافت ہوئی؟ - نائٹروجن مرکبات قرون وسطی میں مشہور تھے

ایک ہی وقت میں، یقینا، یہ عنصر دوسرے سائنسدانوں کی طرف سے مطالعہ کیا گیا تھا جنہوں نے اسے "جلا ہوا ہوا" کہا.نائٹروجن گیس کی غیر جانبداری (یا جڑت) نے Antoine Lavoisier کو "Azote" نام کا انتخاب کرنے پر مجبور کیا، جس کا مطلب یونانی میں "بے جان" ہے

نائٹروجن مرکبات قرون وسطی میں مشہور تھے

نائٹروجن مرکبات قرون وسطی میں مشہور تھے۔ کیمیا ماہرین نائٹرک ایسڈ کو پانی کے اخراج کے طور پر جانتے تھے۔ نائٹرک اور ہائیڈروکلورک ایسڈ کا امتزاج، جسے ایکوا ریگیا کہا جاتا ہے، سونا پگھلنے کے لیے جانا جاتا تھا۔ نائٹروجن کو 1772 میں ڈینیئل ردرفورڈ نامی کیمیا دان نے دریافت کیا۔ اسے یقین تھا کہ ہوا کا کوئی حصہ ایسا ہے جو دہن کو روکتا ہے اور اس کے لیے "نقصاندہ ہوا" نام کا انتخاب کیا۔ ایک ہی وقت میں، یقینا، یہ عنصر دوسرے سائنسدانوں کی طرف سے مطالعہ کیا گیا تھا جنہوں نے اسے "جلا ہوا ہوا" کہا.

نائٹروجن گیس کی غیر جانبداری (یا جڑت) نے Antoine Lavoisier کو "Azote" نام کا انتخاب کرنے پر مجبور کیا، جس کا مطلب یونانی میں "بے جان" ہے۔ یہ گیس وہ مادہ تھا جو سانس لینے پر جانوروں کا دم گھٹتا تھا اور آگ کو بھی بجھا دیتا تھا۔ لفظ نائٹروجن فرانسیسی لفظ یعنی نائٹروجن میں تبدیل ہوا اور اب بھی کئی زبانوں میں نائٹروجن کے بجائے استعمال ہوتا ہے۔ قرون وسطی کے کیمیا دانوں نے نائٹروجن مرکبات کے ساتھ کئی تجربات کیے۔ مثال کے طور پر، نائٹرک ایسڈ اور ہائیڈروکلورک ایسڈ کو ملا کر انہوں نے "ایکوا ریجیا" حاصل کیا جو سونے کو تحلیل کر سکتا تھا۔ نیز، کاربن مرکبات کے ابتدائی صنعتی اور زرعی استعمال میں، سوڈیم نائٹریٹ یا پوٹاشیم نائٹریٹ کو دھماکہ خیز مواد اور کھاد کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا۔

نائٹروجن کو پہلی بار 1772 میں دانشمند چارلز ویلزلی نے دریافت کیا۔ ویلزلی نے اپنی تجربات کے دوران آکسیجن اور ہائڈروجن گیسوں کو مکیدنے کے لئے نائٹروجن گیس استعمال کیا۔ اس وقت تک، نائٹروجن کو صرف ہوا کا ایک حصہ سمجھا جاتا تھا۔ بعد میں، انگلستانی کیمیائی دان دیوگونیس کے ٹاونزنڈ نے 1778 میں نائٹروجن کی اہمیت کا اندازہ لگایا۔ انہوں نے نائٹروجن کی خالص صورت میں تیار کیا اور اس کی خواص کا مطالعہ کیا۔ آخری طور پر، 1800ء میں جہنویس برکیلی، چارلس ہاوسٹن، ویلیم هنری ولسون اور تھیوڈور ٹوبنر نے نائٹروجن کو جلانے کے لئے ہائڈروجن کے ساتھ استعمال کیا۔ ان کی تجربات سے نائٹروجن کی خالص صورت میں قابل برقرار حالت میں حاصل کیا جا سکا۔

 نائٹروجن کے مرکبات میں سے ایک اہم مرکب نائٹرک ایسڈ تھا جس کو قرون وسطی کیمیا دانوں نے مطالعہ کیا۔ نائٹرک ایسڈ تیزابیت رکھتا ہے اور وہ اکثر منگنیزیاں اور تنگستن کے ساتھ استعمال ہوتا تھا۔ یہ مرکب سونے کو تحلیل کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا تھا، جہاں سونے کو نائٹرک ایسڈ میں حل کیا جاتا اور پھر یہ حل گرم کیا جاتا تھا۔ اس عمل میں نائٹرک ایسڈ تحلیل ہوتا اور سونے کی تحلیل ہوتی تھی۔ دوسرا مثال ہے ہائیڈروکلورک ایسڈ کا استعمال جو نائٹروجن کے ساتھ ملا کر استعمال کیا جاتا تھا۔ قرون وسطی کیمیا دانوں کی تجربات میں، نائٹروجن گیس کو ہائیڈروکلورک ایسڈ کے ساتھ ملا کر "ایکوا ریجیا" حاصل کیا جاتا تھا۔ یہ عمل سمندری پتھر کو تحلیل کرنے میں استعمال ہوتا تھا۔

قرون وسطی کیمیا دانوں کے اس طرح کے تجربات نے نائٹروجن کے مرکبات کی خواص کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کیا اور اس نے کیمیائی علم کی ترقی میں مددگار ثابت ہوئی۔ آج، نائٹروجن کو انتہائی عمدگی سے حاصل کیا جاتا ہے۔ عام طور پر، نائٹروجن کو ہوا سے علیحدہ کرنے کی تکنیک استعمال کی جاتی ہے جسے "تقطیر" کہتے ہیں۔ تقطیر کے ذریعہ، نائٹروجن کی طبیعی ترکیبیں میں سے دوسرے عناصر کو علیحدہ کیا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، نائٹروجن کو حاصل کرنے کے لئے عمدہ طریقے میں سے ایک یہ ہے کہ اس کو سیال بنانے کے لئے ہوا کو ٹھنڈا کرنا ہوتا ہے اور پھر اس کو عمدہ طریقے سے الگ کیا جاتا ہے۔

مغربی ایشیائی کے بارے میں اپنے مارکیٹنگ کے سوالات پوچھیں ترکی نائٹروجن آکسیجن Trade In West Asia

اگر آپ کو لگتا ہے کہ یہ مضمون دوسروں کے لیے مفید ہے، تو اسے سوشل میڈیا پر اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کریں!
تاثرات
کیا یہ مددگار تھا؟
تبصرہ
Still have a question?
Get fast answers from asian traders who know.